پیار میں تم نے جو دن رات گزارے ہوں گے
کیا نہ لمحے وہ ، تمہیں جان سے پیارے ہوں گے
کوئی تصویر جو آنکھوں میں در آتی ہو گی
ہوتے روشن سرِ مژگاں پہ ستارے ہوں گے
تم نے کیا چیر کے دیکھا ہے ہمارے دل کو
کیوں گزرتا ہے گماں ، ہم نہ تمہارے ہوں گے
کیا کبھی شکر ادا اس کا کیا ہے تم نے
جانے کتنے ہیں جو دکھ درد کے مارے ہوں گے
مشترک ان سے عقیدہ ہے محبّت کا تو
دل ہماری ہی طرح وہ بھی تو ہارے ہوں گے
کس کو فرصت ہے کرے آ کے دعا سے رخصت
وہ جو آ جائیں گے سب دوست ہمارے ہوں گے

0
8