زور گر ہو نظم کا نگراں معزز
زیرکی کا وصف ہے شایاں معزز
زین حاصل ہو ریاضت کرنے سے پھر
"زہد اور تقوی سے ہے انساں معزز"
زعم پر ثابت قدم رہنا ہے ان کو
زیب و زینت کے جو ہیں خواہاں معزز
زمرہ بندی حوصلہ والوں میں رہتی
زلزلے سے جو نہ ہوں لرزاں، معزز
زیر لب ہو مسکراہٹ پھیلی ناصؔر
زلف چہرے پر یہ ہو رقصاں، معزز

0
36