تم کو ہی دیکھ کر ٹھنڈک ملتی ہے سکوں بھی
آخر کہ میری بیٹی ہو، اپنی ہو، کہ خوں بھی
بابا کہ کر بلانا تیرا ،مجھے بتا دے!
دنیا پہ اک نشانی میری سدا کہ یوں بھی
ننھے یہ ہاتھوں کو جب، حیرانی میں ہو کر گم
تکتے مجھے، اٹھاتی ہو، کیا کہوں؟ فسوں بھی
جب تک ہے جاں دعا تیری ہی سلامتی کی
تیرا نصیب اچھا ہو، یہ دعا کروں بھی
کاشف کی حور العيں کاشف کی نور العيں
معصوم تم فرشتہ سی نام ہے مو زوں بھی

183