دل خطر ناک کر لیا تم نے
عشق بے باک کر لیا تم نے
تھا جو تیرِ نظر نشانے پر
مانا یہ تاک کر لیا تم نے
کیسے ہوگا تمہارا دامن تر
عشق میں چاک کر لیا تم نے
وہ رکھے گا تمہاری اونچی ناک
خود کو گر خاک کر لیا تم نے
کبر نے دل کیا جو ٹیڑھا تھا
اس کو نا پاک کر لیا تم نے
واقعی تم حسین ہو طارق
دل کو گر پاک کر لیا تم نے

0
31