ہم ہیں اہلِ اردو ہم کو تم سلیقے سے بلانا
بھوک سے جو ڈرتے ہوں ان کو خدا سے کیا ڈرانا
آج تم سے جسم کا کرنے لگا ہوں اک تقاضا
میں بھی ہمت کرتا ہوں تم سوچ لو کوئی بہانہ
ہر زمانے میں محبت کا بھرم رکھا ہے ہم نے
ہجر بھی کاٹا ہے ہم نے ساتھ اس کے فی زمانہ
نور شیر

0
40