ستم مجھ پر ہوئے بابا یہ نوحہ فاطمہؑ کا ہے
تمام امت نے مل کے گھر جلایا فاطمہؑ کا ہے
تمہارے دل کے ٹکڑے کو طمانچوں سے اذیٌت دی
بُھلا بیٹھے ہیں سب ظالم جو رتبہ فاطمہؑ کا ہے
لگاتے رونے پر پہرے عجب یہ ظلم ڈھاتے ہیں
غٙمِ احساس سے لٙب پر یہ جُملہ فاطمہؐ کا ہے
بڑی مشکل سے آئی ہوں ہوا دشوار بھی چلنا
مرے بابا کیا پہلو شکستہ فاطمہؑ کا ہے
کلیجہ پھٹ گیا میرا مجھے جھوٹا بھی کہہ ڈالا
بھرے دربار میں پھر حق بھی چھینا فاطمہؑ کا ہے
ملے ہیں زخم وہ مجھ کو جگر زخمی ہے دل زخمی
ہوا ہے قتل محسنؑ بھی یہ نالہ فاطمہؑ کا ہے
کلیجہ ٹکڑے کرتا ہے ضیا صائب کا یہ نوحہ
شکستہ پسلیاں ہیں دل بھی ٹوٹا فاطمہؑ کا ہے۔

0
19