سخی در پہ آؤں ندائے گدا ہے
اے جانِ جہاں تو شہے دو سریٰ ہے
خزانے خدا سے ملے تجھ کو آقا
نگاہِ کرم ہو یہی التجا ہے
ہیں ہجرِ نبی میں کٹھن گھڑیاں ساری
نظر ہو نبی جی یہ دل جل رہا ہے
ہوں لاغر میں آقا ہیں دشوار رستے
سنوارے جو بگڑی نبی کی عطا ہے
مدینے کے منظر بنے آرزو ہیں
مدینہ مدینہ مدینہ دعا ہے
مدینے میں آؤں ملوں زائروں کو
مدینہ میں ملتی دلوں کو شفا ہے
کٹیں رات دن سب مدینہ میں میرے
مدینے میں دیکھوں جو نور و ضیا ہے
یہ محمود بے کس و نادار بھی ہے
مگر نغمے تیرے شہا گا رہا ہے

0
3