کیسے ہنستی ہوئی آنکھوں کو یوں رونے دیتا
عشق آسان نہیں تھا کہ میں ہونے دیتا
ہم کو بس ایک گلہ ہے ترے بخشے غم سے
کچھ بھی کرنے نہیں دیتا تھا تو سونے دیتا
تو بلائے تو انہیں بیگ میں رکھنا پڑ جائے
یہ وہ خدشہ ہے جو کپڑے نہیں دھونے دیتا
اس کے ہوتے ہوئے لوگوں سے مدد مانگی تھی
وہ تو الٹا، مجھے، دریا میں ڈبونے دیتا
ایسے چہرے پہ تو بادل بھی مچل سکتے ہیں
ورنہ بارش کو ترے گال بھگونے دیتا

83