کیسے ہنستی ہوئی آنکھوں کو یوں رونے دیتا |
عشق آسان نہیں تھا کہ میں ہونے دیتا |
ہم کو بس ایک گلہ ہے ترے بخشے غم سے |
کچھ بھی کرنے نہیں دیتا تھا تو سونے دیتا |
تو بلائے تو انہیں بیگ میں رکھنا پڑ جائے |
یہ وہ خدشہ ہے جو کپڑے نہیں دھونے دیتا |
اس کے ہوتے ہوئے لوگوں سے مدد مانگی تھی |
وہ تو الٹا، مجھے، دریا میں ڈبونے دیتا |
ایسے چہرے پہ تو بادل بھی مچل سکتے ہیں |
ورنہ بارش کو ترے گال بھگونے دیتا |
معلومات