روحیں تنہا کہاں نکلتی ہیں
حسرتیں ساتھ ان کے چلتی ہیں
آہٹیں سونے ہی نہیں دیتیں
یادیں چھت پر مری ٹہلتی ہیں
تم چلے آؤ بھی تو کیا ہو گا
مجھ سے خوشیاں کہاں سنبھلتی ہیں
حق پہ باطل کی جیت ہوتی ہے
نفرتیں پیار کو کچلتی ہیں
فانی دنیا میں پھل نہیں ملتا
نیکیاں جنتوں میں پھلتی ہیں

0
74