ہم خراب حالوں کو نسبت اُس گلی سے ہے
بے وجہ سی اک ہم کو رغبت اُس گلی سے ہے
پھر سے چل پڑے ہیں ہم کوئے یار کی جانب
ہے قبول وہ سب جو، تہمت اُس گلی سے ہے

0
57