آنکھیں جل جائیں اور جواں خوابوں کو آگ لگے
دل کی جھوٹی دنیا فنا ہو، احساسوں کو آگ لگے
اب دنیا کی ہر شے سے بیزار اس دل کو کیا مطلب
یہ چاند ستارے خواب ہوں، سیاروں کو آگ لگے
اب میرے گھر سے ایسا وحشت کا موسم گزرے
ان کھڑکیوں کو طوفاں لے اُڑے دروازوں کو آگ لگے
اب کے یہ تماشائے وحشت کچھ ایسا رنگ لائے
کہ خیالوں کا شہر بکھر جائے یادوں کو آگ لگے
کہیں سے میرے کمرے میں وہ بادِ فنا ہو داخل
اور ان دیواروں پر لگی تصویروں کو آگ لگے

0
47