آنکھیں جل جائیں اور جواں خوابوں کو آگ لگے |
دل کی جھوٹی دنیا فنا ہو، احساسوں کو آگ لگے |
اب دنیا کی ہر شے سے بیزار اس دل کو کیا مطلب |
یہ چاند ستارے خواب ہوں، سیاروں کو آگ لگے |
اب میرے گھر سے ایسا وحشت کا موسم گزرے |
ان کھڑکیوں کو طوفاں لے اُڑے دروازوں کو آگ لگے |
اب کے یہ تماشائے وحشت کچھ ایسا رنگ لائے |
کہ خیالوں کا شہر بکھر جائے یادوں کو آگ لگے |
کہیں سے میرے کمرے میں وہ بادِ فنا ہو داخل |
اور ان دیواروں پر لگی تصویروں کو آگ لگے |
معلومات