| وہ اگر میرا ہمسفر ہوتا |
| اتنا نہ سفر مختصر ہوتا |
| چند سکوں کی بات ہے ورنہ |
| میں بھی لوگوں میں معتبر ہوتا |
| میں بھی اگر اپنے شہر میں ہوتا |
| شام ڈھلے کوئی منتظر ہوتا |
| کمالِ گردشِ دوراں ہے ورنہ |
| میں بھی اپنے دور کا سکندر ہوتا |
| مجھے میرے رہبر نے لوٹا افری |
| بہتر تھا وہ میرا چارہ گر ہوتا |
معلومات