راہوں میں تیری یاد ہے حائل پڑی ہوئی
اس واسطے یہ جان ہے گھائل پڑی ہوئی
وہ کال لگ رہا ہے کہیں کٹ کٹا گئی
کب کی ہمارے ہاتھ سے ڈائل پڑی ہوئی
ہم نے اٹھایا یاد کا ملبہ گرا ہوا
اس نے اٹھائی پیر کی پائل پڑی ہوئی
میں اس طرح کھڑا ہوں کہیں ہاتھ باندھ کر
جیسے کسی کی میز پہ فائل پڑی ہوئی
آنکھوں میں آ کے دیکھ نشانہ پڑا ہوا
ہونٹوں پہ آ کے دیکھ سمائل پڑی ہوئی

2
195
اعلٰی!
ہم نے اٹھایا یاد کا ملبہ گرا ہوا
اس نے اٹھائی پیر کی پائل پڑی ہوئی

میں اس طرح کھڑا ہوں کہیں ہاتھ باندھ کر
جیسے کسی کی میز پہ فائل پڑی ہوئی

شکریہ

0