نعت کی آمد کا یہ جو سلسلہ ہے اے عتیق
عاصیوں پر ہر گھڑی ہے فضل و احسانِ نبی 
روزِ مَحشر بھی رہیں گے زیرِ دامانِ نبی 
ہے یہی ارمان دل میں جب تلک زندہ رہوں
 میں لکھوں اپنے قلم سے مدحت و شانِ نبی
 ناز ہے مجھ کو نبی کے ہر صحابی پر بڑا
 انبیاء کا بھی فخر ہیں چار یارانِ نبی 
قبلہ و کعبہ ہے میرا سیدہ زہرا کا در 
مخدو مہ کونین ہیں وہ راحتِ جانِ نبی 
نعت کی آمد کا یہ جو سلسلہ ہے اے عتیق 
ہے یہ فیضانِ صحابہ اور فیضانِ نبی

1
115
الحمدالله آج بروز جمعرات یکم رجب المرجب 1443 ھجری کا نیا کلام
بطرز یارب یارب ہے بخش دینا بندے کو کام تیرا

0