بے نیازی تِری کے کیا کہنے
دل نوازی مِری کے کیا کہنے
آج معصومیت میں ہےاُلجھی
بے قراری تری کے کیا کہنے
گزرا دن ،ڈھلتی رات دور چلا
بادہ خواری تری کے کیا کہنے
جب عبادت گزاری یار کرے
شب گزاری تری کے کیا کہنے
میں نے سمجھا اسے تبھی کاشف
جاں نثاری تری کے کیا کہنے
ظعغ

0
73