تو بہت دور جا بسی ہم سے
کبھی تو پاس بھی تو آیا کر
نیند تو دیر تک نہیں آتی
دے کے لوری مجھے سلایا کر
جب میں رات آسمان کو دیکھوں
تو ستاروں سی جھلملایا کر
بن کے بادل تو تپتی ریتوں پر
اپنے سائے میں تو بٹھایا کر
زندگی کے اندھیرے رستے پر
روشنی کے دیئے جلایا کر
ماں کا ہو بال بال جنت میں
دعا ہے تجھ سے یہ خدایا کر

0
30