بختِ خفتہ کو جگاتے ہیں رسولِ عربی
روتی آنکھوں کو ہنساتے ہیں رسولِ عربی
میرے جرموں کو اجاگر نہیں ہونے دیتے
اس طرح لاج بچاتے ہیں رسولِ عربی
چاند شرما کے نگاہوں کو جھکا لیتا ہے
رخ سے گر پردہ اٹھاتے ہیں رسولِ عربی
اسکی قسمت میں لکھی جاتی ہے بوئے جنت
دید جس کو بھی کراتے ہیں رسولِ عربی
منہ لگاتے نہیں جس کو یہ زمانے والے
اس کو سینے سے لگاتے ہیں رسولِ عربی
قولِ نا گفتہ کی ہر وقت خبر رکھتے ہیں
غیب کی بات بتاتے ہیں رسولِ عربی
غمزدو ! روزِ جزا پیشِ خدا امت کی
ہر خطا معاف کراتے ہیں رسولِ عربی
ڈوبا سورج بھی پلٹ آتا اشارہ پا تے
چاند انگلی سے گھماتے ہیں رسولِ عربی
کاش اک روز کوئی ایسی خبر مل جائے
چل تجھے طیبہ بلاتے ہیں رسولِ عربی
جن کو مختار بنایا ہے تصدق! رب نے
دو جہاں دیکھ ! چلاتے ہیں رسولِ عربی

0
120