داغ وہ سارے دھو سکتا ہے
اب بھی میرا ہو سکتا ہے
شانے لگ کے ہنسنے والا
ہنسنے ہنستے رو سکتا ہے
آنکھیں پڑھنے والا سب کی
سچ مچ پاگل ہو سکتا ہے
سب کے آنسو چننے والا
ندیوں ندیوں رو سکتا ہے
سینے لگ کے رہنے والا
آنکھ جھپکتے کھو سکتا ہے
دیکھ کے مجھ کو چہرہ پھیرے
ایسا کیسے ہو سکتا ہے
مرتے مرتے بچنے والا
جھیل کنارے سو سکتا ہے
چہرہ پھیر کے جانے والا
خود سے نالاں ہو سکتا ہے
پیار، محبت کرنے والا
روح میں کانٹے بو سکتا ہے
سب سے ڈرنے والا اک دن
سچ میں باغی ہو سکتا ہے
چاند پہ جانے والا انساں
بیل دوبارہ جو سکتا ہے
نگری نگری پھرنے والا
تیرا مجنوں ہو سکتا ہے

0
22