رشتے ناتے گم ہو جائیں |
جب ہم سے، میں تم ہو جائیں |
آنکھیں تو آنکھیں چاہت میں |
زلفوں کے خَم، خ±م ہو جائیں |
اس کی یادوں کے جھرمٹ میں |
یوں بیٹھیں ہم گم ہو جائیں |
جیسے سب دنیا والے ہیں |
کیوں ایسے میں تم ہو جائیں |
ہم بد قسمت سے، قسمت کے |
سورج چاند انجم ہو جائیں |
معصوموں کا دیس بنا کر |
اس کا شہرِ قم ہو جائیں |
ستر دو لانے والوں کے |
ہم پیروں کے سم ہو جائیں |
معلومات