انداز کیسے بدلے زمانے کے
حیران ہیں نہیں ہیں بتانے کے
فن جانتے نہیں ہیں لبھانے کے
گر جانتے ہیں سارے ستانے کے
شیریں کلام ہم سے نہیں ہوتا
ماہر ہیں ہم فقط ہی لڑانے کے
باتیں کسی کی ہم نہیں سنتے ہیں
عادی ہیں ہم فقط ہی سنانے کے
دولت حلال ہو یا حرامی ہو
شوقین ہیں سبھی ہی خزانے کے
کوئی بھی کام ہم کو پڑے کرنا
فن جانتے ہیں کام چرانے کے

62