خامشی ہو وہ تری یا کہ سخن ،اچھا ہے
جو بھی ہے تجھ میں مرے یار وہ فن اچھا ہے
تو مسیحا ہے کہ مرہم ، یا شفا ہے، کیا ہے؟
تجھ کو چھو کر مری نظروں کا بدن اچھا ہے
ہم سے وہ چال چلا، جس کی تھی نیکی مشہور
جس کا سنتے تھے بہت چال چلن اچھا ہے
کوئی بھی پیڑ، پرندہ نہ ہی ہنستی آنکھیں
ایسی اجڑی ہوئی بستی سے تو بن اچھا ہے

104