| میرے ہوتے ہوئے؟ لاحول، نہیں بن سکتا |
| یار! یہ دل ہے، یہ کشکول نہیں بن سکتا |
| ایسی آنکھوں کا کرے کون بھروسا جن سے |
| موڈ بن سکتا ہے، ماحول نہیں بن سکتا |
| تجھ کو میرا نہیں بننا ہے تو چھپتا مت پھر |
| بس مرے سامنے آ ،بول نہیں بن سکتا |
| میں نے لہجے کو سکھایا ہے کہ یہ پھول رہے |
| تیرے کہنے سے یہ پستول نہیں بن سکتا |
| دونوں چاہیں تو کہیں عشق اڑا کر لے جائیں |
| اس پہ کیا غم کہ یہاں غول نہیں بن سکتا |
| ہم جو مانگیں تو کوئی ٹھیک حوالہ دینا |
| ایک ظالم کا کہا قول نہیں بن سکتا |
| تیرا ہونا ہے مجھے کاربن ایٹم جیسا |
| تو مکر جائے تو بنزول نہیں بن سکتا |
معلومات