تیری آنکھوں کا وہ اشارہ کیا تھا |
ڈوبا ہوں میں تو وہ کنارہ کیا تھا |
آس پر گزری ہے شبِ ہجراں میری |
تُو نہیں تھا تو وہ سہارا کیا تھا |
شہر کی خاموشی میں آواز گونجی |
تھا نہیں ماتم تو وہ نقارہ کیا تھا |
سمت بتلانے کو جو تھا روز آتا |
تُو نہیں تھا تو وہ ستارہ کیا تھا |
ساتھ تیرا تھا جب تو سب کچھ تھا اپنا |
تُو نہیں اپنا تو ہمارا کیا تھا |
ہمایوںؔ |
معلومات