رحمتِ عالم جب آئے
دن باطل کے مرجھائے
آمدِ احمد کی خوشیاں
شیطاں نہیں سارے منائے
جآء الحق و زھق الباطل
حق آیا باطل تھرائے
ان الباطل کان زھوقا
پڑھ کے نبی نے بت ڈھائے
نورِ محمد کے صدقے
ملکِ عدم سے ہم آئے
دستِ نبی پر دشمن بھی
کلمہ پڑھے ایماں لائے
دیکھ کے ان کے ہونٹوں کو
غنچے کھلے گل مسکائے
زلفِ مبارک سے خوشبو
بادِ صبا بھی لے جائے
تعظیم و توقیر و ادب
پہلے صحابہ اپنائے
حب نبی نہیں ایماں نہیں
مالکِ قرآں فرمائے
ذکرِ نبی ہو چاہے جہاں
نوری چادر چھا جائے
تین سو تیرہ کے آگے
فوج ہزاروں نہ ٹک پائے
حور و غلماں جن و ملک
نغمے مسرت کے گائے
بکر و عمر عثمان و علی
دین یہاں تک پہنچائے

0
23