حمد کے گیت گنگنایا ہوں |
تیرے گھر نور میں نہایا ہوں |
ہو کے آیا حرم سے میں واپس |
دل وہیں گرچہ چھوڑ آیا ہوں |
حجر اسود قریب سے دیکھا |
حسن کب اس کا بھول پایا ہوں |
بوسہ لینے کو دل تو تڑپا تھا |
پر یہ حسرت ہی ساتھ لایا ہوں |
تیری دہلیز پر قدم رکھ کے |
کر کے توبہ میں گڑگڑایا ہوں |
کر دیا راز فاش اپنا ہی |
دیکھ کر اس کو مسکرایا ہوں |
دیتا رہتا ہے پھل ہمیشہ جو |
ڈھونڈتا اس شجر کا سایا ہوں |
ناتے توڑے تھے ساری دنیا سے |
جانے کیوں پھر بھی لوٹ آیا ہوں |
مجھ کو توفیق دے پھر آنے کی |
تیرا اپنا ہوں کب پرایا ہوں |
تیرے بن جی سکوں گا میں کیونکر |
جب ترے ہجر کا ستایا ہوں |
معلومات