آس تو مدینہ جانے کی میری روشن ہے
عزم پنپے گر دل میں تو حسین گلشن ہے
عاصی کی دعا ہو کیسے قبول کیا جانوں
"آج کل مرے دل میں اک عجب سی الجھن ہے"
گڑگڑا کے یارب مَیں التجا کروں تجھ سے
ٹوٹے دل کی سنتا بھی تُو ضرور یہ ظن ہے
خالی ہاتھ مولا لوٹائیو نہیں مجھ کو
سجدہ ریز ہو کر عاجز کا ایک شیون ہے
قلب کو بدلنے والے کرم ہو ناصؔر پر
لَوٹے جب زیارت سے تو یہ من بھی درپن ہے

0
44