وصال رت کی حسین شامیں ہمارے گھر میں چمک رہی ہیں۔
جو اس نے مجھ سے کہی ہوئی ہیں وہ پھول باتیں مہک رہی ہیں۔۔
وہ اک مدینہ ہے جس کے ہونے سے سب مدینوں کی رونقیں ہیں
وہ ایک روضہ ہے جس کے حلیے میں کائناتیں دمک رہی ہیں
ہمارے آنگن کی ظلمتوں نے کسی بھی جگنو کا منہ نہ دیکھا۔
تمہارے کمرے میں پھیلنے کو افق سے کرنیں ڈھلک رہی ہیں۔
یہ کس گھڑی نے ہمارے بختوں کو اس سلیقے سے آن گھیرا
فلک عقابوں سے اٹ گیا ہے چمن میں چڑیاں چہک رہی ہیں
سو جس طریقے سے خوب کس کر یہ زلف عنبر سنوارتی ہو۔
اسی طریقے سے پھول ہونے کو چند کلیاں سسک رہی ہیں۔

1
186
وہ اک مدینہ ہے جس کے ہونے سے سب مدینوں کی رونقیں ہیں
وہ ایک روضہ ہے جس کے حلیے میں کائناتیں دمک رہی ہیں
۔۔۔
سبحان اللہ، کیا کہنا۔۔۔