لگتا رہا دکھوں کا ہر تیر ہر قدم پر |
کرتا رہا علاج و تدبیر ہر قدم پر |
ایمان اور عمل پر ہم گام زن جو ہوتے |
ہوتی نہ ذلتوں کی زنجیر ہر قدم پر |
ان کو ملی ہے عزت نا حق پہ جو سدا ہے |
حق پر چلا تو پائی تحقیر ہر قدم پر |
کیا آ گیا زمانہ اپنا ہی دے نہ کاندھا |
کاندھے تو بدلے آ کے رہ گیر ہر قدم پر |
کوشش یہ اختیار و عقل و ہنر ملے پھر |
ناکام اس طرح کیوں تاثیر ہر قدم پر |
معلومات