ملا ہے تو جب سے تو فرصت نہیں ہے
مجھے اب تو کوئی بھی حسرت نہیں ہے
ملی ہے مجھے تجھ سے اتنی محبت
مجھے اب کسی سے بھی نفرت نہیں ہے
ملا ہوں جو تم سے تو جانا ہے میں نے
محبت تو دولت ہے غربت نہیں ہے
محبت کے دشمن کبھی یہ نہ سمجھے
محبت روایت ہے بدعت نہیں ہے
یہ سچ ہے محبت سبھی کی ضرورت
سوا اس کے کوئی ضرورت نہیں ہے
محبت کی خاطر کرے جو بغاوت
قسم سے بغاوت بغاوت نہیں ہے
محبت کے بدلے نہ دے جو محبت
مجھے اس سے کوئی بھی نسبت نہیں ہے
کریں جو محبت خدا سے کریں ہم
سوا اس کے کوئی محبت نہیں ہے
GMKHAN

0
26