مرا دُشمن ستارا ہو رہا ہے
مُحبّت میں خسارہ ہو رہا ہے
مرے حالات کچھ بدلیں گے شاید
کہ خوابوں میں اِشارہ ہو رہا ہے
تمہیں دیکھے بنا ہے خاک جینا
بڑا مُشکِل گزارہ ہو رہا ہے
مُحبّت پھر دوبارہ ہو رہی ہے
خسارہ پھر دوبارہ ہو رہا ہے
تری تصویر دیکھے جا رہا ہوں
بڑا اچھا نظارہ ہو رہا ہے
مری آنکھوں میں تُم رہنے لگے ہو
مرا دل اب تمہارا ہو رہا ہے
جِسے سمجھا ہمیشہ ہی مُخالِف
وہی مانؔی سہارا ہو رہا ہے

0
67