کیسے کہہ دوں فقط ہمارا ہے
عشق ہے اس سے، کب اجارہ ہے
کتنی مشکل سے تجھ کو پایا تھا
کتنی آسانیوں سے ہارا ہے
پھر سے وہ طالبِ تماشہ ہیں
پھر سے میری طرف اشارہ ہے
پھر سے جمہور محو ماتم ہے
پھر سے جمہوریت کا نعرہ ہے

97