یادیں کب تک سنبھال کر رکھتا |
کسی دن اس کو بھول جانا تو تھا |
دلوں نے گرچہ صبح دم توڑا |
شام تک رشتہ یہ نبھانا تو تھا |
ہم تھے مجبور وقت کے آگے |
وقت نے ساز چھیڑا گانا تو تھا |
آخری بار مل رہی تھی وہ |
کیا کروں یارو مسکرانا تو تھا |
ہائے اب سوچتا ہوں ہا افسوس |
اسے اس دن گلے لگانا تو تھا |
معلومات