ٹوٹ کر چاہا میں نے ہے جس طرح
کاش چاہے مجھے بھی وہ اس طرح
اپنی فطرت کے سبھی ہیں طابع
دل کو سمجھاؤں بھلا میں کس طرح
-----------***----------

0
98