یہ خوابوں ، خیالوں ، سرابوں کی دنیا
یہ بکھرے ،سوالوں ، جوابوں کی دنیا
یہ دنیا جو تیری نہ میری ہوئی ہے
یہ بھیدوں ، یہ رازوں ،حجابوں کی دنیا
حقیقت سے یکسر الگ ہی رہی ہے
یہ حرفوں،یہ لفظوں ، کِتابوں کی دنیا
یوں تو یہ ہے کانٹوں کا بستر بھی مانو
یہ پھولوں،یہ کلیوں ،گلابوں کی دنیا
ہے چہرے کے پیچھے بھی چہرہ چھپائے
یہ پر توں ،یہ پردوں ،نقابوں کی دنیا
سحر سے ہمیشہ مخالف رہی ہے
یہ ریتوں،یہ رسموں ،رواجوں کی دنیا

46