کسی کے عشق کا مجھ پر بھی یہ خمار رہا
جو ایک بار نہیں مجھ پہ بار بار رہا
کسی کی سیرت و صورت کسی کی ناز و ادا
کسی کے حسنِ تخیل پہ جاں نثار رہا
جوانی بچ نہ سکی اپنی بھی حسینوں سے
شباب اپنا بھی ہرچند داغدار رہا
ہوئی نہ مجھ سے محبت کی پاسداری کبھی
اسی سبب سے جہاں میں بے اعتبار رہا
رہی نہ بزمِ تصور میں شوخیاں باقی
نہ باغِ دل ہی حسیں رت میں لالہ زار رہا
بچی نہ شوخی کلی میں نہ گل میں رعنائی
عجب تو یہ تھا کہ موسم بھی سازگار رہا
نگاہِ شوق بھی اکثر ہی اشک بار رہی
ہو دن یا رات سراپا میں اضطرار رہا
لبوں پہ لہرِ مسرت بکھیر کر ہردم
خزاں رسیدہ چمن میں یوں میں بہار رہا
ملا نہ بزمِ محبت میں ایک پل بھی مجھے
میں اہلِ دل کی نگاہوں میں ناگوار رہا
رفیقِ راہ بھی منزل سے پیشتر مجھ سے
کنارہ کش ہوۓ تنہا میں راہ دار رہا
کسی کے شوق میں آنکھوں کو فرشِ راہ کیے
کسی حسین کو اکثر یہ انتظار رہا
وصالِ یار اسے بھی ہوا کرے کوئی
مرے فراق میں ہرپل جو بے قرار رہا
کسی بھی بزم سے روٹھا تو میں منایا گیا
نہ راس آیا جسے میں وہ شرمسار رہا
گلہ زمانے کو مجھ سے یہی رہا شاہؔی
درونِ بزمِ وفا بھی ستم شعار رہا

4
89
شکریہ

یہ ان کی بلند حوصلگی کی بات ہے کہ وہ علامہ اقبال جیسے مسلم الکل شاعر کے رنگ و آہنگ میں نظم کہنے کی کوشش کرتے ہیں ، ظاہر ہے کہ علامہ تک رسائی بہت دشوار ہے مگر محال بھی تو نہیں ہے ، یہی کیا کم ہے کہ ابھی بالکل ابتدائی دور ہی سے وہ اقبال جیسے فلسفی اسلامی شاعر کی نیابت کی کوشش کر رہے ہیں مزید دور حاضر میں مسلمانانِ ہند کی سیاسی پسماندگی کے تعلق سے اپنے سیاسی افکار و خیالات پیش کرنے کی کامیاب کوشش کی ہے جس سے کسی طور موصوف کی شخصیت بھی منفرد نظر آتی ہے

یہ ان کی بلند حوصلگی کی بات ہے کہ وہ علامہ اقبال جیسے مسلم الکل شاعر کے رنگ و آہنگ میں نظم کہنے کی کوشش کرتے ہیں ، ظاہر ہے کہ علامہ تک رسائی بہت دشوار ہے مگر محال بھی تو نہیں ہے ، یہی کیا کم ہے کہ ابھی بالکل ابتدائی دور ہی سے وہ اقبال جیسے فلسفی اسلامی شاعر کی نیابت کی کوشش کر رہے ہیں مزید دور حاضر میں مسلمانانِ ہند کی سیاسی پسماندگی کے تعلق سے اپنے سیاسی افکار و خیالات پیش کرنے کی کامیاب کوشش کی ہے جس سے کسی طور موصوف کی شخصیت بھی منفرد نظر آتی ہے۔

0
یہ ان کی بلند حوصلگی ہے کہ وہ علامہ اقبال جیسے مسلم الکل شاعر کے رنگ و آہنگ میں نظم کہنے کی کوشش کرتے ہیں ، ظاہر ہے کہ علامہ تک رسائی بہت دشوار ہے مگر محال بھی تو نہیں ہے ، یہی کیا کم ہے کہ ابھی بالکل ابتدائی دور ہی سے وہ اقبال جیسے فلسفی اسلامی شاعر کی نیابت کی کوشش کر رہے ہیں مزید دور حاضر میں مسلمانانِ ہند کی سیاسی پسماندگی کے تعلق سے اپنے سیاسی افکار و خیالات پیش کرنے کی کامیاب کوشش کی ہے جس سے کسی طور موصوف کی شخصیت بھی منفرد نظر آتی ہے ۔

0