| اب مِرا کیا تجھے رشتہِ نو ملا |
| ہو شکایت تجھے اب نہ کوئی گلہ |
| ہو گیا اب ترا راستہ بھی جدا |
| اب نہ رکھ واسطہ اب نہ کر رابطہ |
| کی محبت کبھی تو شکایت کبھی |
| بے رخی نے تو ڈھائی قیامت کبھی |
| دل سے پھر بھی نہ نکلی وہ چاہت کبھی |
| بخش دو ساتھ تیرے ہوئی جو خطا۔۔۔ |
| اب مِرا کیا تجھے رشتہِ نو ملا |
| ہو شکایت تجھے اب نہ کوئی گلہ |
| ہو گیا اب ترا راستہ بھی جدا |
| اب نہ رکھ واسطہ اب نہ کر رابطہ |
| کی محبت کبھی تو شکایت کبھی |
| بے رخی نے تو ڈھائی قیامت کبھی |
| دل سے پھر بھی نہ نکلی وہ چاہت کبھی |
| بخش دو ساتھ تیرے ہوئی جو خطا۔۔۔ |
معلومات