تمہیں اجازت ہے شہر والو
جو دل میں آئے مجھے کہو تم
مجھے کہو تم برا بھلا بھی
مجھے ملامت کرو جی بھر کے
کہو مجھے بدچلن بھی لیکن
فقط مجھے اتنا پوچھنا ہے
جو مجھ پہ گزری وہ تم پہ گزرے
تمہیں بھی نوچیں یہ گدھ سے انساں
تمہارا ملبوس پھاڑ ڈالیں
تمہاری عزت پہ ہاتھ ڈالیں
تمہیں پہ الزام بھی لگا دیں
تو کیا تمہیں اس کا دکھ نہ ہوگا
اگر تو ہو گا تو شہر والو
اے میری عزت کے پہرے دارو
مجھے بچا لو، مجھے بچا لو

0
108