رات بھر خواب میں تیرا جمال دیکھا حسن
تیرے عشق میں نئی اک مثال دیکھا حسن
چاندنی رات تھی اور ہوائیں مدہوش تھیں
تیرے جلوؤں کا عجب کمال دیکھا حسن
تیرے الفاظ میں تھا سچائی کا نور بھرپور
ہر گماں کے پار تیرا جمال دیکھا حسن
دھوپ سہنے لگی تیری یاد کے سائے میں
تیرے وعدوں میں سکوں کا حال دیکھا حسن
دل نے مانا تجھے اپنا رہنما ایسا کہ تم کو کیا خبر
تیری راہوں میں چراغوں کا جمال دیکھا حسن

14