کبھی بھی عشق کے مارے برے نہیں ہوتے |
برا ہو ایک تو سارے برے نہیں ہوتے |
تمھارے ساتھ نصیبوں نے کھیل کھیلا ہے |
یہ آسمان کے تارے برے نہیں ہوتے |
تم ایک بار اتر کر تو دیکھو میداں میں |
ہمیشہ تم سے جو ہارے، برے نہیں ہوتے |
بہت سے رہ گئے نازاں بھی ہمّتوں والے |
جو اس نے پار اتارے ، بُرے نہیں ہوتے |
بہت سے لوگ ، بہت نرم دل بھی رکھتے ہیں |
امیر سب تو بچارے برے نہیں ہوتے |
ہمارے دیس میں آؤ کبھی تو دیکھو گے |
کہیں بھی جاؤ نظارے برے نہیں ہوتے |
تمہیں بھی مل کے یہ اندازہ ہو گیا ہو گا |
ہمارے جو بھی ہیں پیارے برے نہیں ہوتے |
دلوں کو پاک کرے وہ تو صاف دل ہو ویں |
خدا نے جو ہوں سنوارے برے نہیں ہوتے |
جہاں جہاں پہ بھی طارق گئے یہ دیکھا ہے |
بنے جو دوست ہمارے، برے نہیں ہوتے |
معلومات