ترا دل کو دھڑکنے کی اِجازت ہے مبارک ہو
ترا دلبر ترا عاشق سلامت ہے مبارک ہو
ستاروں سے سنا میں نے قمر نے بھی کہا ہے یہ
زمیں پر وہ جو رہتا ہے قیامت ہے مبارک ہو
تمھیں ‌نیکوں کی چاہت ہے ہمھیں رندوں سے الفت ہے
محبّت تیری میری اک کرامت ہے مبارک ہو
جہاں بت خانہ تھا پہلے وہاں ہے اب حسیں مسجد
نمازِ عشق اور ان کی امامت ہے مبارک ہو
حیاتؔ اپنی صفائی میں فقط اتنا کہا ہم نے
ہمھیں اپنی خطاؤں پر ندامت ہے مبارک ہو

133