حرا پر ملا مژدہ آخر الزماںؐ کو
بشارت ہوئی فخرِ کون و مکاںؐ کو
بنیں ہمسفر جبرَئیلِؑ امیں تھے
"تھی حسرت قدم بوسی کی آسماں کو"
ستم کیش سے نرم گفتاری رکھنا
اجاگر نبی کی ہے سیرت جہاں کو
ہوئے زخمی طائف میں جب آپ بے حد
فرشتے بھی پہنچے تھے دستِ کشاں کو
کہاں سوزِ محبوبؐ رب کو گوارا
سکوں بخشا معراج میں غمِ نہاں کو
تفکر میں امت دعاؤں میں رقت
کنارہ نہ رہتا تھا سیلِ رواں کو
مقامِ محمدؐ کی پہچاں یہ ناصؔر
نہ حائل تھا سدرہ میں کچھ درمیاں کو

0
54