کھلتے ہوئے پھولوں کی بادِ صبا کی قسم
تو حسن سے بھی حسیں ہے کبریا کی قسم
اک بار دیکھے تری صورت کو زاہد اگر
تو اپنے ہی ایماں سے جائے خدا کی قسم
تیرے لبوں کے تبسم پر دو عالم فدا
شمس و قمر کی قسم ارض و سما کی قسم
مجھ کو نہ یوں جھانکو چلمن سے کہ مر جاؤں گا
اے مہ جبیں تجھ کو ہے شرم و حیا کی قسم
ہوں ماند شمس و قمر گر ہوں ترے سامنے
تو حورِ فردوس ہے شہ دوسرا کی قسم

0
18