| میری آنکھوں میں اترے ہووے کیمرے۔ |
| اس کی تصویر لے۔ |
| ایسی تصویر لے۔ |
| جس میں سارے زمانوں کی رنگت ملے۔ |
| جس کو دیکھے پکاسو تو حیرت سے آنکھیں ملے۔ |
| اور برش پھینک دے۔ |
| اسکے ہونٹوں پہ ٹھہری ہوئی چاشنی |
| اپنے من میں بھرے |
| ہوکے پاگل پھرے۔ |
| ایسی تصویر لے۔ |
| جو کہ برسوں سے کالے گڑھوں پہ لگی |
| کوئی ناسا کی پیچیدہ اسکوپ کو |
| یوں پرے پھینک دے۔ |
| جیسے اُن کالی آنکھوں کی رعنائی سے |
| سارا قصہ کھلے۔ |
| سارا عالم چلے. |
| میری آنکھوں میں اترے ہووے کیمرے۔ |
| اس کی تصویر لے۔ |
| ایسی تصویر لے۔ |
| جو سبھی فلسفی۔ |
| جب بھی تیکھے خیالوں کو تحریر دیں۔ |
| اس کی تصویر کو سرورق پہ رکھیں۔ |
معلومات