جب بھی خود کو منانے نکلا
غم کو خود ہی مٹانے نکلا
جب سے اپنا نفس ہے مجرم
خود سے خود کو بچانے نکلا
ان کے در پر وفا کہاں ہے
پھولوں کو خود چرانے نکلا
وحشت تھی جب جفا پہ بھاری
آفت کو خود جلانے نکلا
سب کو فیضان نے کہا ہے
میں قسمت خود بنانے نکلا

1
116
شاندااار

0