بچھڑ کے مجھ سے اب وہ ملال کرتا ہے
عجیب شخص ہے کتنا کمال کرتا ہے
جاں لیتا بھی ہے مگر رونے بھی نہیں دیتا
وہ سنگ دل مرا کتنا خیال کرتا ہے
ذرا سی بات پہ اب روتا ہے دلِ نازک
بے صبر رو رو کے جینا محال کرتا ہے
پہن کے گھنگھرو تمہاری جدائی کے مجھ میں
تمہارے ہجر کا موسم دھمال کرتا ہے
کوئی تو ہو گا اسے بھی عزیزِ جاں ساغر
یہ دل مرا یہی مجھ سے سوال کرتا ہے

0
23