اب دل کو رکھو اپنے کُشادہ لوگو
یاں جو بھی ملا وہی دل تنگ ملا ہے
آخر میں رکھوں کس سے مروت کی توقع
جو یار ہے ہاتھوں میں لئے سنگ ملا ہے

21