ہر ذرہ ہے دہر کا مداحِ مصطفیٰ |
جن کو تڑپ ہے دیتی سرکار کی عطا |
حق کے ارادہ میں تھا پہچان لیں اسے |
نورِ نبی سے ہستی کا کارواں چلا |
پورا جہانِ کن جو توصیف جاناں ہے |
اس کو حسن تمامی سرکار سے ملا |
کونین پر ہے رنگت آئی حسین جو |
دانی خدا ہے اس کا قاسم ہیں جانِ ما |
صلے علیٰ سے رونق سارے چمن میں ہے |
جس کا خزینہ اُن کو قادر نے خود دیا |
اجرام ہر فلک میں پیدا کیے گئے |
توقیرِ مصطفیٰ سے جن کا حسن سجا |
ناسوت کا یہ عالم ہے وقتِ خاص تک |
پھر حشر میں لگے گا جلسہ حبیب کا |
مخفی یہ کنتُ کنزاََ کیوں کر عیاں ہوا |
لولاک کہہ کے رب نے پردہ اٹھا دیا |
محمود جانِ ہستی ہیں وجہہ کائنات |
یعنی ہمارے آقا محبوبِ کبریا |
معلومات