کرم میرے سلطاں مدینے چلیں
دکھوں کا ہو درماں مدینے چلیں
یہ دل ہجرِ آقا میں ہے بے قرار
بہیں اشک آنکھوں سے زار و قطار
لئے من میں ارماں مدینے چلیں
دکھوں کا ہو درماں مدینے چلیں
مدینہ سخی کا ہے رحمت نگر
یہاں ہے زماں کا سخی چارہ گر
بلائیں جو سلطاں مدینے چلیں
دکھوں کا ہو درماں مدینے چلیں
زمان و جہاں پر نبی کا ہے راج
نگہ مصطفیٰ کی دلوں کا علاج
کرم کر دے یزداں مدینے چلیں
دکھوں کا ہو درماں مدینے چلیں
مدینے میں آنا رہی جستجو
سنہری ہے جالی دلی آرزو
ہو بخشش کا ساماں مدینے چلیں
دکھوں کا ہو درماں مدینے چلیں
ہیں قرآنِ ناطق نبی مصطفیٰ
وحی قول جن کا وہ ہی دلربا
وہاں نورِ عرفاں مدینے چلیں
دکھوں کا ہو درماں مدینے چلیں
بہت یاد آتا ہے روضہ حسیں
غلاموں کی جس جا سدا خم جبیں
چلو اہلِ ایماں مدینے چلیں
دکھوں کا ہو درماں مدینے چلیں
وہاں ہے کرم کی سدا ہی بہار
جہاں مصطفیٰ ہیں سخی تاجدار
ہوں طالع درخشاں مدینے چلیں
دکھوں کا ہو درماں مدینے چلیں
وہی نبضِ ہستی وہ ہی جان ہیں
عنایاتِ حق کی جو پہچان ہیں
کرم جانِ جاناں مدینے چلیں
دکھوں کا ہو درماں مدینے چلیں
نبی مصطفیٰ پیارے معبود کے
سخی دل جو مولا ہیں محمود کے
اے مولا ہو احساں مدینے چلیں
دکھوں کا ہو درماں مدینے چلیں

36