ایک نظم والدین کی محبت میں
میرا بابا میرا سب کچھ
میری مما میری سب کچھ
پہلے دن سے اب تک ساری
میری جیون دھارا ان سے
دولت عزت شہرت رتبہ
سب کچھ ہے یہ صدقے ان کے
ہے دیکھا میں نے بچپن سے
روتا میں تھا روتی وہ تھی
پہلے کھانا مجھ کو دیتی
میں ناں کھاتا وہ ناں کھاتی
جھولی ان کی میری جنت
میری جنت اپنی جنت
میرے جذبے سارے ان کے
ان کے جذبے سارے میرے
میری ہر شے ان کو سونا
ان کی ہر شے مجھ کو زیور
دل میں میرے بستے ہیں وہ
ان کے دل میں بستا میں ہوں
میں نے ان سے سیکھا سب کچھ
جیسے وہ ہیں ویسا میں ہوں
جب سے گھر سے نکلا میں ہوں
ہر دم میرے اندر وہ ہیں
جب تک گھر میں جا نا پاؤں
وہ بھی گھر کو گھر ناں سمجھیں
ایسے ہم بھی بچے پالیں
منصب ان کا ہم بھی پا لیں

0
55