شر سے خدا کے دیں کو ہیں یہ بچانے والے
جتنے ہیں مصطفیﷺ کہ نوری گھرانے والے
ولیوں کے ہیں یہ والی ہے نام انکا عمراںؑ
قرآن سے بھی پہلے قرآں سنانے والے
یہ جانتے ہیں عمراںؑ اور جانتے ہیں مرسلﷺ
حیدرؑ خدا کے گھر میں ہیں جلد آنے والے
تو آج بھی ہے زندہ کل بھی رہے گا زندہ
نوکِ سناں پہ آکے قرآں سنانے والے
تیروں کی موت ہوگی ٹوٹیں گی سب کمانیں
اصغرؑ ہیں رن میں آکر اب مسکرانے والے
عباسؑ کی ہے آمد اللہ کرے حفاظت
حیدرؑ کے مثل اپنا جلوہ دکھانے والے
ہم شکلِ مصطفٰیؑ کی آمد ہے رن میں لوگو
اہلِ جفا کا اکبرؑ سر ہیں اڑانے والے
آفاقیت پہ ہم نے محفل ہے یہ سجائی
اہلِ فلک سے ہیں ہم ملنے ملانے والے
کہتی ہے ہم سے اب بھی کرب و بلا یہ صائب
انصاف کرنے کو ہیں مہںدیؑ بھی آنے والے۔

0
30